Uswa-e-Husna Essay
اسوہ حسنہ
جب ہم انسانی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں تو وہاں ایک ہی نام روشن آفتاب کی طرح جگمگا رہا ہے ۔ وہ نام ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کا ہے۔
بچپن ہی سے آپ شرک سے پاک تھے ۔ آپ عام بچوں سے بہت مختلف تھے ۔مکہ کے لوگ آپ کو صادق اور امین کے نام سے پکارتے تھے ۔ ۴۰سال کی عمر میں آپ پر غا ر حرا میں پہلی وحی نازل ہوئی اور آپ کو نبوت عطا ہوئی۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی زندگی کا ہر ایک پہلو نوعِ انسانی کے لئے مشعلِ راہ ہے ۔
جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی سیرتِ پاک کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں ہر ہر پہلو میں روشنی ہی روشنی نظر آتی ہے ۔ آپّ کی سیرت مسلمانوں کے لیے ایک درخشاں باب ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے مسلمانوں کو صداقت ، دیانت داری ، ایفائے عہد ، والدین کا احترام ، بزرگوں کی عزت ، بچوں سے شفقت ،انسانوں اور جانوروں سے حُسنِ سلوک کی تعلیم دی ۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا ایک معاشرہ اسی وقت ترقی کر سکتا ہے جب انصاف کا پیمانہ سب کے لئے ایک ہو ۔ جِس معاشرے میں ناداروں ، غریبوں ،بیواؤں ۔ یتیموں اور مسکینوں کی داد رسی کی جائے وه ایک مثالی معاشرہ ہوتا ہے-
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم انسانوں اور جانوروں کے ساتھ حُسنِ سلوک سے پیش آتے تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے حُسنِ سلوک کی وجہ سے کئی کافر مسلمان ہوگئے ۔ آپ نے حج کے موقع پر اپنے آخری خطبہ میں بھی مساوات کا درس دیا ۔اور لوگوں سے حُسنِ سلوک کا حُکم دیا ۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی سیرتِ طیبہ تمام جہانوں کے لئے باعثِ رحمت ہے ۔
ارشادِ ربانی ہے:
بیشک ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا-
Comments
Post a Comment